اسلامی سال یا انگریزی سال کی تبدیلی صرف تاریخ کا واقعہ نہیں، بلکہ یہ وقت کے گزرنے کا پیغام اور خود احتسابی کا موقع ہے۔ انسان کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔ محرم الحرام کی آمد پر انسان کو سوچنا چاہیے کہ وہ کہاں کھڑا ہے۔ ماضی میں کیا کھویا کیا پایا، اس کو ترک کر دے۔ حال پر نظر رکھ کر کام کرے، مستقبل کو روشن و تابندہ بنائے۔۔۔
وقت اور سال کی حقیقت:-
وقت اور سال کیسے اور کب تیزی سے گزر جاتا ہے، معلوم بھی نہیں چلتا ہے۔ اس لیے وقت کی قدر کریں۔۔۔ وقت اللہ کی عظیم نعمت ہے۔ جس نے وقت کی قدر کی وہ فلاح و کامیاب ہوا، اور دقت و پریشانی، اور رسوائی، پسماندگی سے اپنی آپ کو بچا لیا۔ اور دنیا میں مثالی انسان بن کر دکھایا۔ لوگوں کے لیے مشعلِ راہ بنیں۔۔۔ سال کا بدلنا، موت کے قریب ہونا ہے، مسلمانوں کو چاہیے اپنے اعمال کا محاسبہ کریں۔ اپنا وقت نیکیوں میں گزاریں، اللہ و رسول ﷺ کی اطاعت و بندگی میں بسر کریں۔
محاسبہ نفس (Self Accountability):
جیسے سال گزرتا ہے، تو انسان کو اپنے اعمال کا جائزہ لینا: کیا کھویا؟ کیا پایا؟ کہاں وقت کو صرف کیا، مستقبل کو لے کر کیا تیاری ہے۔ فرائض و واجبات، نماز، روزہ، حقوق العباد، سچائی، امانت، جھوٹ، غیبت۔ گناہوں پر ندامت، نیکیوں پر شکر۔
تجدیدِ عہد (Renewal of Commitment):
نیت کی اصلاح: زندگی کو اللہ کے احکام کے مطابق گزارنے کا عزم۔
قرآن و سنت سے تعلق کی تجدید۔
نیکیوں کا ارادہ، برائیوں سے اجتناب۔
دعا و مغفرت:-
سابقہ سال کے لیے معافی کی طلب۔ نئے سال کے لیے ہدایت، رزقِ حلال، صحت اور برکت کی دعا۔
سال کی تبدیلی ایک عظیم موقع ہے کہ ہم نیا سفر نیک نیتوں اور عزمِ مصمم کے ساتھ شروع کریں۔
آیئے! محاسبہ نفس کریں اور اللہ سے عہد کریں کہ ہم اپنے اندر ایک حقیقی تبدیلی لائیں گے۔ کچھ ایسا کریں۔۔۔ جس سے استفادہ عام و خاص ہو۔۔۔
اللہ پاک عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
✍️: محمد عادل الماتریدی الأزہری
متعلم: جامعہ ازہر شریف قاہرہ مصر
30/جون/2025، بروز:پیر